اسلام آباد سے خبر ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو نئے قرضے کی شرائط کے طور پر چار بڑے صنعتی شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی مکمل تنصیب کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے اس نظام کی مکمل تنصیب کی ذاتی ضمانت دی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سگریٹ، چینی، کھاد، اور سیمنٹ کے شعبوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی عدم موجودگی میں ان یونٹس کو بند کر دیا جائے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف نے ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے ایف بی آر کی کوششوں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کا ماننا ہے کہ ایف بی آر نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ناکافی طور پر نافذ کیا ہے، جس کا مقصد پیداوار اور سپلائی چین میں ٹیکس چوری کو روکنا تھا، لیکن یہ نظام گزشتہ دو سالوں میں ابتدائی مراحل سے آگے نہیں بڑھ سکا۔
قرض پروگرام کی آخری قسط میں تاخیر کی وجہ سے، حکومت نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی مکمل تنفیذ کا عہد کیا ہے۔ وزیراعظم نے ایف بی آر کی کارکردگی کی براہ راست نگرانی کا فیصلہ کیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ شرائط پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔