پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں آ رہی ہیں۔ سوئی ناردرن گیس کمپنی نے اوگرا کے سامنے گیس کی قیمتوں میں 147 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس اضافے کے ساتھ، نئی مجوزہ قیمت 4446.89 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگی، جو کہ موجودہ قیمت سے 2646.18 روپے زیادہ ہے۔
کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ان کا ریونیو شارٹ فال 189 ارب 18 کروڑ روپے ہے۔ اوگرا نے اس درخواست کی سماعت کے لیے 25 مارچ کو لاہور اور 27 مارچ کو پشاور میں تاریخیں مقرر کی ہیں۔ اگر اوگرا کی جانب سے منظوری ملتی ہے تو نئی قیمتیں یکم جولائی سے نافذ العمل ہوں گی۔
اسی طرح، سوئی سدرن گیس کمپنی نے بھی اوگرا کو یکم جولائی 2024 سے قیمتوں میں اضافے کی درخواست بھیجی ہے، جس کے نتیجے میں صارفین پر 79 ارب 63 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑ سکتا ہے۔ کمپنی نے 324 روپے 3 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی ہے، جس سے نئی مجوزہ قیمت 1740.80 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگی۔
آئندہ مالی سال کے لیے، کمپنی نے 79 ارب 63 کروڑ روپے کے ریونیو شارٹ فال کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں مقامی گیس کی مد میں 56 ارب 69 کروڑ روپے اور آر ایل این جی کی مد میں 22 ارب 93 کروڑ 50 لاکھ روپے شامل ہیں۔
اوگرا نے سوئی سدرن کی درخواست پر کراچی میں آج اور 20 مارچ کو کوئٹہ میں سماعت کی ہے۔ سماعت کے بعد، اوگرا کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھیجا جائے گا، جس کی منظوری کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔”