وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی آئے گی اور شرح سود بھی کم ہوگی۔
انہوں نے میڈیا کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ موثر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی معیشت مضبوط ہوگی۔ نگران حکومت کے دوران معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جس کی بدولت فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مثبت رہا۔ اسٹاک مارکیٹ نے بھی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاشی استحکام کو برقرار رکھا جائے گا اور بڑے مالیاتی پروگرام کی طرف قدم بڑھایا جا رہا ہے۔ جلد ہی واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے حکام سے ملاقاتیں ہوں گی اور 14 اور 15 اپریل کو آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔ ہمیں آئی ایم ایف کے تین سالہ پروگرام کی ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ ایک اعلیٰ مرحلے پر ہے اور ڈسکوز کو پرائیوٹائزیشن کی طرف لے جانے کے لیے کام جاری ہے۔ ہمارا مقصد محصولات کو بڑھانا ہے اور ہمارے پاس موجود چیزوں پر عملدرآمد کرنا ہے۔
ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ پر کام جاری ہے اور میں ایف بی آر ری اسٹرکچرنگ کمیٹی کی صدارت کر رہا ہوں۔ انسانی مداخلت کو ختم کرنے سے کرپشن میں کمی آئے گی۔